ممبر اسلامی نظریاتی کونسل پاکستان عامر محمود کورجہ نے کہا کہ ہرتمام اولیاءکرام نے جہاد کیا ہے لیکن فساد نہیں پھیلا یا کیونکہ صوفیاءکرام بارود نہیں درود کی تعلیم دےتے ہیں اور اب ضرورت اس امر کی ہے کہ اولیاءکرام کے ماننے والے ایک جھنڈے تلے جمع ہو جائیں تاکہ پاکستان کا عالمی سطح پرامیج بہتر ہو سکے ۔پروفیسر ڈاکٹر اسحاق قریشی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ تصوف سیمینار وقت کی ضرورت تھی کلمہ طیبہ کی بنیاد پر بنیاد پر معرض وجود میں آنے والے ملک میں اسلامی نظام کے علاوہ کوئی اور نظام کامیاب نہیں ہو سکتا اس لےے نظام مصطفی ہر مرض کا علاج ہے لہذا ضرورت ہے کہ ملک پاکستان میں دہشت گردی اور لاقانونیت کے خاتمے کے لےے تمام جماعتیں متحد ہوں تاکہ پاکستان کو باوقار مقام حاصل ہو سکے پروفیسر عبدالعزیز ساحرنے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ فقہ حنفیہ کے بانی امام ابو حنیفہ نے بھی تصوف کی برکات کو حاصل کرنے کے بعد ہی علمی مقام حاصل کیا تھا اور وقت کے جابر حکمرانوں کے سامنے کلمہ حق کہا ڈاکٹر سید طاہر رضا بخاری سابق ڈائرےکٹر جنرل محکمہ مذہبی امور و اوقاف پنجاب نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نبی کریم ﷺ نے تمام کلمہ گو انسانوں کو بھائی بھائی قرار دیا ہے کسی عربی کوغیر عربی پر فوقیت حاصل نہیں ہے اوریہی تصوف کا پیغام ہے اوراسی پیغام کوانسانیت کی بہتری کے لےے تمام صوفیاءعظام نے عام کیا اورپھر صوفیاءکرام نے لاکھوں مسلمانوں کو کلمہ پڑھایا ۔
جبکہ شہزادہ سید اظہر الحسن گیلانی آستانہ کلی شریف نارووال ،عامر محمود کوریجہ کوٹ مٹھن شریف،حضرت صاحبزادہ معظم الحق محمودی خانقاہ معظم آباد ، حضرت سعےد احمد صابری آستانہ چشتےہ ، حضرت سےّدوقار حُسےن شاہ آستانہ عبد اللطےف بھٹائی سندھ ،صاحبزادہ پےرمحمد سلےم چشتی درگاہ چشتےہ مظفر آباد، صاحبزادہ عطا رسول مہاروی مہار شرےف،صاحبزادہ عاشق رسول بخاری کوٹ مٹھن ، سےّد عبد المصطفیٰ حسن چشتی آستانہ چشتےہ آباد ، سےد نصےر الدےن شاہ سجادہ نشےن آستانہ گوجرانوالہ، حضرت سےّد تنوےر بخاری ، دیوان حاجی بختیار سید محمد چشتےہ فرےدےہ پاکپتن شریف،سید طاہر نظامی سجادہ نشےن آستانہ دہلی شرےف (انڈےا)،حضرت خواجہ غلام معین الدین سجادہ نشےن آستانہ چشتےاں شرےف، خواجہ معین الدین محبوب کوریجہ سجادہ نشےن آستانہ خواجہ غلام فرےد ، حضرت خواجہ کلےم الدےن کورےجہ کوٹ مٹھن شرےف ضلع راجن پور،حضرت خواجہ شمس الدےن سئےں کورےجہ حضرت خواجہ نصر المحمود سجادہ نشےن آستانہ تونسہ شرےف اور خواجہ غلام نظام الدین زےب آستانہ تونسہ شرےف شامل تھے۔
جبکہ آستانہ میں گڑھی خدابخش شریف ،حضرت میاں میر ،آستانہ پاکپتن شریف ،آستانہ چشتےہ ، صابرےہ ، نظامےہ ، مہار شرےف بہاولنگر ،کوٹ مٹھن شرےف راجن پور، آستانہ چشتےہ آباد شرےف گوجرانوالہ، پاکپتن شریف ،آستانہ محبوبِ الٰہی ، آستانہ عالےہ خواجہ غلام فرےد ،کوٹ مٹھن شرےف ، آستانہ تونسہ شرےف، شرقپور شرےف ،آستانہ چشتےہ آباد شرےف ،آستانہ ماہنی شرےف ،آستانہ مےاں مےر ، آستانہ کاظمےہ ، آستانہ اوچ شرےف ،آستانہ بصےر پور شرےف ، منگھےر شرےف چشتےاں بہاولنگر، عالےہ تونسہ شرےف ، کوٹ مٹھن شرےف راجن پور ، لڈن شرےف وہاڑی ، آستانہ ضلع رحےم ےار خاں، آستانہ الہ آباد رحےم ےار خاں ، آستانہ جلال پور شرےف جہلم ،مےانوالی قرےشےاں رحےم ےار خان، مےانوالی قرےشےاں رحےم ےار خان ،تونسہ شرےف ،سےال شرےف ،کمالےہ شرےف ، آستانہ نور شاہ گےلانی ، لودھراں ، مہار شرےف چشتےاں ،بر ی امام سرکار اسلام آباد ،مانکی شرےف ،علی پورسیداں شریف نارووال ،چورہ شریف آیبٹ آباد، آستانہ یوسیفیہ لاہور،سیال شریف ، موہڑہ شریف ،حضرت کرمانوالہ شریف ،بھکھی شریف ، آستانہ عالیہ کلی شریف ، درگاہ حضر ت داتا دربار ، آستانہ چشتیہ شریف کامونکی ، آستانہ عالیہ ساہیوال شریف ، آستانہ کالاشاہ کاکو، آستانہ عالیہ نقشبندیہ فیصل آباد شامل ہیں۔
انٹرنیشنل تصوف سیمینار میں منظور کی گئی قررادادیں میں مطالبہ کیا گیا کہ
حضرت امام بری سرکارکا عرس کرنے اوربابا فرید الدین گنج شکر پاکپتن شریف کے دربار پر بہشتی دروازہ فوری کھولنے کا اعلان کریں اور اگر ایسا نہ کیا گیا تو نیشنل مشائخ کونسل پاکستان اس حوالے سے سخت فیصلہ کر سکتی ہے امریکی فوجیں فی الفور افغانستان سے نکل جائیںاورافغان قوم کو آزادا نہ ماحول میں اپنی حکومت سازی کا حق دیا جائے ۔اور نیٹو سپلائی کسی صورت نہ کھولی جائے۔پاکستان کے قبائلی علاقوں میں ڈرون حملے پاکستان کی خود مختاری کے لئے بہت بڑاچیلنج ہیںحکومت پاکستا ن ڈرون حملے بند کروانے کے لئے امریکہ کے ساتھ دوٹوک بات کرے تاکہ بے گناہ انسانوں کو موت کے گھاٹ اترنے سے بچایا جاسکے ۔بڑھتی ہوئی لوڈشیڈنگ نے ملکی معیشت کوتباہ اور عوام کو سخت پریشانی میں مبتلا کر رکھا ہے حکومت لوڈشیڈ نگ کے خاتمے کے لئے ہنگامی اقدامات کرے کیونکہ مہنگائی اور بے روز گاری نے غریب عو ام کے لئے زندہ رہنا مشکل بنا دیا ہے پاکستان بھر کے روحانی آستانوں،اہل سنت کے مدارس ،مراکز اور اہم شخصیات کی فول پروف سیکورٹی کا بندوبست کیا جائے ،حکومتی سطح پر صوبائی ،ڈویژنل اور ضلعی امن کمیٹیوں سمیت تمام کمیٹیوں سے کالعدم تنظیموں کے افراد کو نکالاجائے ۔ کالعدم تنظیموں کو نئے ناموں سے کام کرنے سے روکا جائے ان کے نیٹ ورک کو توڑا جائے اور ان کے قائدین کو قانون کی گرفت میں لایا جائے۔ حضور نبی کریم ،صحابہ کرام ،اہل بیت اطہار اور بزرگان دین کی گستاخیوں پر مشتمل کتابیں اور دوسرامنفی ،زہر آلوداور فرقہ وارانہ لڑیچر ضبط کرکے اس کے آئند ہ اشاعت پر پابندی لگائی جائے ۔ افغان جہاد کے دوران باقاعدہ عسکری ٹریننگ لےنے والوں کی فہرستیں بنا کر ان پر کڑی نگاہ رکھی جائے اور انہیں تھانوں میں روزانہ حاضری کا پابند بنایا جائے ۔ ملک کے تمام مسائل کا حل نظام مصطفی کا نفاذ ہے ہم حکمرانوں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ ملک کو بحرانوں سے نجات دلانے کے لئے عملاًنظام مصطفی نافذ کیا جائے اورتحریک پاکستان میں علماءومشائخ کے شاندار کردار کو شامل نصاب کیا جائے ۔چیف جسٹس پاکستان افتخار محمد چوہدری سانحہ داتا دربار،سانحہ سخی سرور،سانحہ پاک پتن شریف ،سانحہ عبداللہ شاہ غازی اوردیگر مزارات پر ہونے والے بم دھماکوں میں ملوث افراد کے خلاف فوری فیصلہ صادرکریں۔
جھلکیاں
٭ سکیورٹی کے خصوصی انتظامات،پولیس کی بھاری نفری تعینات تھی ۔٭ واک تھرو گیٹ نصب کئے گئے۔لیڈی پولیس بھی موجود تھی۔
٭ ایوان اقبال کے سکیورٹی گارڈ آنے والوں کی تلاشی لینے سے قبل انہیں سلام کرتے ۔
٭ ملک بھر سے شرکاءکی بھاری تعداد میں آمدتھی۔
٭ سٹیج پر 50سے زائد مشائخ کی کرسیاں لگائی گئی تھی ۔
٭ مریدین دستار ،ٹوپی اور فریدی کپڑا ڈالے گلے میںڈالے سیمینار کے دوران مختلف فرائض انجام دیتے رہے۔
٭ چاروں صوبوں اور آزاد کشمیر سے آئے ہوئے لوگ گاڑیوں سے اترتے ہی درود وسلام پڑھانا شروع ہو جاتے تھے ۔
٭ بجلی آنے پر انہیں دوبارہ بلایا گیا ۔
٭ خواجہ قطب الدین فریدی کے صاحبزادے غلام نصیر الدین چراغ بھی عام مریدین کی طرح کام میں مصروف رہے ۔
٭ سیمینار میں خواتین کیلئے ایوان اقبال میں الگ کرسیاں لگائی گئی تھی ۔
٭ پروگرام کے دوران بجلی کی آنکھ مچلی جاری رہی ۔
٭ پروگرام میں سیکورٹی پر مامور جوان لوگوں کی توجہ کے مرکز بنے رہے ۔
٭ وی آئی پی گیٹ سے مخصوص گاڑیوں داخلہ کی اجازت تھی ۔
٭ سیمینار کے اختتام پر درودوسلام اور نماز ظہر کی ادائیگی ہوئی ۔
٭ سیمینار کے اختتام پر شرکاءکیلئے لنگر کا وسیع اہتمام کیا گیا تھا ۔
٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭٭
No comments:
Post a Comment